اسرائیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب سے اسرائیلی فضائیہ نے ایک سو اسّی سے زیادہ فضائی حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی فضائی حملوں میں چار روز میں اڑتیس فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی کارروائی کا چوتھا روز
اسرائیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب سے اسرائیلی فضائیہ نے ایک سو اسّی سے زیادہ فضائی حملے کیے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق حماس کے ہیڈ کوارٹر کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ یاد رہے کہ مصری وزیر اعظم ہشام قندیل نے جمعہ کو حماس ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا تھا۔
اسرائیلی فضائی حملوں میں چار روز میں اڑتیس فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے ایک بیان میں کہا کہ ان تازہ حملوں میں حماس کے زیرِ زمین اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہےجہاں سے حماس اسرائیل پر راکٹ داغتا تھا۔
اس سے قبل اسرائیل نے پچھہتر ہزار ریزرو فوج کے اراکین کو تیار رہنے کا حکم دیا اور غزہ پر کارروائیوں میں اضافے کا فیصلہ کیا۔
یہ فیصلہ حماس کی جانب سے یروشلم پر راکٹ داغے جانے کے بعد کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’آج غزہ میں سکون نہیں ہو گا۔‘
اس سے پہلے حماس کے عسکریت پسندوں نے راکٹ سے یروشلم کو نشانہ بنایا تاہم وہ راکٹ یروشلم کے قریب گرا۔ واضح رہے کہ اس شہر کو دہائیوں میں پہلی بار نشانہ بنایا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے راکٹوں سے تین اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو فون کیا اور ایک بار پھر اسرائیل کے ’دفاع کا حق رکھنے‘ کی حمایت کی۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے فضائی حملہ کر کے حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ احمد جباری اور ان کے نائب کو ہلاک کر دیا تھا۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق یروشلم کی جانب داغا جانے والا راکٹ جنوبی حصے میں گرا۔ اخبار کے مطابق سنہ انیس سو ستر کے بعد پہلی بار یروشلم کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس حکام کے مطابق جمعرات کو ملک کے سب سے شہر تل ابیب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سنہ انیس سو اکیانوے میں خلیجی جنگ کے دوران اس وقت کے عراقی صدر صدام حسین کی حکومت کی جانب سے اسرائیلی شہر تل ابیب پر داغے جانے میزائلوں کے بعد تل ابیب کو میزائلوں کے خطرے کا سامنا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق حماس کے عسکریت پسندوں نے ایسے طاقتور میزائلوں کا استعمال پہلی بار کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق بدھ کے بعد سے اب تک اسرائیلی علاقے پر پانچ سو پچاس راکٹ داغے گئے جن میں سے ایک سو چوراسی کو اسرائیل کے میزائل شکن دفاعی نظام نے راستے ہی میں تباہ کر دیا۔
ترجمان کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں چھ سو سے زائد جگہوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے جمعہ کو شام غزہ جانے والے تین راستوں کو بند کر دیا تھا۔
اسرائیل میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ غزہ پر زمینی حملہ یقینی ہے تاہم اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
0 comments:
Speak up your mind
Tell us what you're thinking... !